کراچی : پاکستانی اداکارہ سعدیہ امام نے شادی کے 12 سال بعد شوہر کی جانب سے شوبز میں کام کرنے سے روکے جانے کا اعتراف کر لیا۔
حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں انہوں نے شرکت کی اور شادی کے خواتین کو درپیش مسائل کے بارے میں گفتگو کی، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مائیں بیٹیوں کی اچھی تربیت کرتی تھیں لیکن اب ایسا نہیں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ایک معروف اداکارہ ہونے کے باوجود میری والدہ نے مجھے اپنے تمام رشتے داروں کی شادیوں اور دوسری تقریبات پر جانے کے لیے دباؤ ڈالا اورمیں نہ چاہتے ہوئے بھی تقریبات میں شرکت کیا کرتی تھی ۔
والدین نے رشتے داروں کی تقریبات میں لازمی جانے کی عادت ڈالی جو آج بھی مجھ میں موجود ہے اور اب تک میں اپنے رشتہ داروں کی تقریبات میں شرکت کرتی ہوں،لیکن ایسی تربیت آج کل کی نسل میں نظر نہیں آتی، لڑکیوں کی تربیت شادی سے قبل ہی ہوجاتی تھی، تاہم اب ایسا نہیں ہوتا۔
شادی کے بعد کام یا ملازمت کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ امام نے کہا کہ ہمارے سماج میں ایک خاص ذہنیت ہے جسے بدلنے کی ضرورت ہے اور ایسی ذہنیت ٹی وی پروگراموں سمیت دوسرے ذرائع سے تبدیل ہوگی،جیسے ان کے شوہر نے انہیں بطور اداکارہ سعدیہ امام پسند کیا تھا لیکن شادی کے بعد انہوں نے انہیں کام کرنے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ سعدیہ امام نے 2012 میں پاکستانی نژاد جرمن صنعت کار عدنان حیدر سے شادی کی تھی،شادی کے بعد وہ طویل عرصے تک شوبز سے دوررہیں، تاہم چند سال سے وہ ٹی وی پروگراموں اور شوبز تقریبات میں دکھائی دے رہی ہیں۔