غزہ: اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کرنے والی فلسطینی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت کیلئے تیار ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطین میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے خلاف بھرپور طاقت کے ساتھ کارروائی کا اعلان کر دیا۔
حماس کے رہنما موسیٰ ابو مرزوق نےغیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں جنگ بندی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس ایسی کسی بھی کوشش اور تمام سیاسی مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس اور حزب اللہ کے خلاف بھرپور طاقت کے ساتھ کارروائی کا اعلان کر دیا۔ نیتن یا ہونے اپوزیشن سے ہنگامی حالت میں قومی اتحادی حکومت کے قیام میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فورسز کی جھڑپیں چوتھے روزبھی جاری ہیں، اسرائیل پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد1100 ہوگئی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ میں اسرائیل کے حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 687 ہوگئی جبکہ 3 ہزار 726 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شہید فلسطینیوں میں 140 بچے اور 105 خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ5 ہزار سے زائد کو نقصان پہنچا ہے، ملبے تلے درجنوں افراد کے دبے ہونے کاخدشہ ہے۔
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری سے حماس کے زیر حراست چار اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے جبکہ حماس کی کارروائیوں میں اب تک 73 فوجیوں سمیت ایک ہزار اسرائیلی مارے جاچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 130اسرائیلی فوجی اور شہری غزہ میں قید ہیں۔ حماس کے مطابق یرغمال اسرائیلیوں میں دُہری شہریت والے روسی اور چینی بھی موجود ہیں۔