اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے وارنٹ گرفتاری پر آج بھی تعمیل نہ ہو سکی اور محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم واپس روانہ ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم عدالتی حکم کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری لے کر تھانہ سیکرٹریٹ پہنچی تھی تاہم ان کے وارنٹ گرفتاری پر آج بھی تعمیل نہ ہو سکی۔
محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی گرفتار ی کیلئے کسی بھی طرح کے تعاون سے انکار کیا اور ہمیں انٹری اور ایگزٹ بھی درج نہیں کرنے دیا گیا۔
اینٹی کرپشن ٹیم کے مطابق پولیس نے ہمارے ساتھ ناروا رویہ اختیار کیا گیا اور ہماری گاڑیاں بھی تھانے سے باہر نکال دی گئیں جبکہ پولیس نے ہماری آمد اور روانگی بھی نہیں ڈالی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئی جس کا کہنا ہے کہ کل عدالت کو تھانے میں ہونے والی کارروائی سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ اینٹی کرپشن کورٹ نے رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے وزیر داخلہ کی گرفتاری کیلئے کوشش جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔
ماڈل ٹرائل کورٹ کے جج غلام اکبر نے دو روز قبل وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے جس کی تعمیل کیلئے اینٹی کرپشن کی ٹیم پہلے بھی تھانہ کوہسار پہنچی تھی۔
ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے موقف اختیار کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں رہتے جس پر اینٹی کرپشن کی ٹیم واپس چلی گئی تھی۔