اسلام آباد : انتقال سے قبل محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان کا وزیراعلی سندھ کو لکھا گیا خط سامنے آگیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق 4 اکتوبر کو لکھا گیا خط محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کا اپنی زندگی کا آخری خط تھا جو انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لکھا۔
خط میں ڈاکٹر عبد القدیر خان نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا یاد کرنے ، طبیعت پوچھنے اور گلدستہ بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے خط میں وزیراعلیٰ سندھ سے وزیرِ اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار، وزیراعلیٰ محمود خان اور وزیراعلیٰ جام کمال کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو میری یاد تک نہ آئی۔ وزیراعظم سمیت دیگر صوبوں کے وزرا شاید میری موت کی خبر کا انتظار کر رہے ہیں ۔
ڈاکٹر عبد القدیر خان کا 4 اکتوبر کو لکھا گیا خط وزیراعلی ہاؤس میں ڈاک کے ذریعے 6 اکتوبر کو وصول ہوا۔
دوسری طرف ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی فہیم کو ٹائپنگ کے لئے لکھی گئی تحریر سامنے آگئی ہے۔جس میں انہوں نے کہا کہ میں نے یا میرے محب وطن ساتھیوں کوئی غلط کام نہیں کیا۔ مجھے جو کہا گیا اس پر عمل کیا کوئی غلط کام نہیں کیا ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ اللہ گواہ ہے جہاں چاہتا چلا جاتا تو کھرب پتی بن سکتا تھا ۔میں 1971کو سانحہ پاکستان بھلا نہیں پایا تھا ۔مجھے نہایت افسوس ہے کہ مجھے انصاف نہیں ملا۔ میری طبیعت ٹھیک نہیں رہتی اگر میں فوت ہوجاؤں تو شہر شہر گاؤں گاؤں غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی جائے۔