کراچی: جامعہ فاروقیہ کراچی کے مہتمم مولانا عادل خان قاتلانہ حملے میں شہید ہو گئے۔ مولانا عادل خان ڈبل کیبن گاڑی میں شاہ فیصل کالونی میں موجود تھے جہاں ان کی گاڑی پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے فائرنگ کی ۔
فائرنگ سے مولانا عادل خان زخمی جبکہ ان کا ڈرائیور مقصود شہید ہو گیا۔ مولانا عادل کو فوری طور پر لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مولانا عادل خان کو دارالعلوم کراچی (کورنگی) سے واپسی پر نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ مولانا عادل وفاق المدارس العربیہ کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔
عامر لیاقت نے مولانا کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد کے داعی کو فسادیوں نے مار ڈالا، یہ فساد کرانے کی سازش ہے ان شا اللہ ناکام ہو گی۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کراچی میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اوران کے ڈرائیور کے بیہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں اللہ شہیدوں کی مغفرت فرمائے۔ ایک عالم کا قتل پُورے ملک کا نقصان ہے کیونکہ بیشمار علماء کو خاک کی نظر کر دیا لیکن ہم ایک کے قاتل کو کیفر کردار تک نہیں پہنچا سکے اس بار ہر صورت لٹکانا ہو گا۔