جھنگ: صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ میں ایک کم سن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والے استاد کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق جھنگ کے موضع کلکرائی میں 2 ماہ قبل ایک درسگاہ کے استاد انوار القمر نے 13 سالہ طالبہ سے نازیبا حرکات کیں اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔
بعدازاں مذکورہ استاد کا موبائل فون گم ہو گیا اور جسے یہ موبائل فون ملا اُس نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کر دی جو بعدازاں وائرل ہو گئی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی ویڈیو دیکھنے کے بعد گزشتہ روز ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ 'گزشتہ رات میں نے ایک استاد کی جانب سے ایک بچی سے نازیبا حرکات سے متعلق ویڈیو دیکھی جس کے بعد میری وزارت نے اس کیس کو دیکھا اور مجھے رپورٹ دی'۔
شیریں مزاری نے مزید لکھا 'ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) جھنگ نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں کہ ملزم انوار الحق کو جھنگ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آیا تھا اور ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔'
واضح رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جھنگ سے فرار ہو گیا تھا جسے پولیس نے لاہور سے گرفتار کر لیا۔ملزم انوار الحق کو مزید تفتیش کے لیے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے تھانہ رجانہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
+