نیو یارک: امریکی میڈیا میں شائع رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے قرضوں کا مسئلہ حل نہیں کرے گا۔ پاکستان نے بیل آوٹ پیکیج لیا تو معاشی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔
معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارے اور زر مبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے پاکستان کو بارہ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
اخبار کے مطابق پاکستانی حکومت نے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے نتیجہ سخت اقتصادی پالیسیوں کی صورت میں نکلے گا اور معاشی ترقی کی رفتار سست ہو گی۔
معروف امریکی جریدے فوربس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے قرضوں کا مسئلہ حل نہیں کرے گا۔ بڑھتے ہوئے غیر ملکی قرضوں کے معاملے پر پاکستان کے پاس دو آپشن ہیں یا تو پاکستان ملائیشیا کی طرح چینی منصوبے ختم کر دے یا پھر چین قرض کو ایکویٹی میں تبدیل کر دے جیسا کہ سری لنکا نے جولائی میں کیا تھا۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بھارت میں رواں مالی سال کے دوران ترقی کی شرح اندازوں کے مطابق 7 اعشاریہ 3 فیصد رہے گی۔