کراچی: ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے روپے کی قدر میں تاریخی کمی کا نوٹس لے لیا۔ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر حوالہ اور ہنڈی سے زرمبادلہ کی بیرون ملک منتقلی روکنے کیلئے کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق چاروں صوبوں میں کریک ڈاؤن کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ تفتیشی افسران پرمشتمل ٹیمیں آج رات سے ہی کارروائیاں شروع کریں گی۔
خیال رہے کہ روپے کی قدر غیر مستحکم ہونے سے اوپن مارکیٹ میں ایک ہی روز میں 9 روپے 75 پیسے اضافے کے ساتھ ڈالر 134.50 روپے کا ہو گیا ہے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 133 روپے 75 پیسے میں فروخت ہوتا رہا۔ گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 124 روپے 25 پیسے کا تھا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ روپے کی قدر گرنے کی وجہ مبادلے کی مارکیٹ میں طلب و رسد کا فرق بھی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تیل کے مہنگا ہونے سے زرمبادلہ ذخائر دباؤ کا شکار ہیں۔
مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق روپے کی شرح مبادلہ میں کمی بیرونی کھاتوں میں عدم توازن دور کرے گی۔