تہران:ایران میں جوڈیشل کونسل کے چیئرمین آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والے اپنی بیٹی زھراءلاریجانی کے ایک اسکینڈل کے بعد اپنا غصہ ’ٹیلی گرام‘ پر نکالتے ہوئے اس ایران میں ٹیلی گرام کی سروس بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق صادق آملی لاریجانی نے الزام عاید کیا کہ اس کی بیٹی کے خلاف ٹیلی گرام پر ’شر انگیز‘ مہم چلانے والوں میں سبز انقلاب تحریک کے عناصر ملوث ہیں۔
خیال رہے کہ ایران میں ’ٹیلی گرام‘ صارفین کی تعداد 4 کروڑ کے قریب بتائی جاتی ہے۔ ٹیلی گرام کی سروس معطل ہونے کے بعد عوام میں حکومت بالخصوص جوڈیشل کونسل کے سربراہ کے خلاف شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی اپوزیشن کے مقرب ٹی وی چینل ’آمد نیوز‘ کی ویب سائیٹ پر ایک خبر پوسٹ کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جوڈیشل کونسل کے سربراہ آملی لاریجانی کی صاحبزادی زھراءلاریجانی تہران میں برطانوی سفارت خانے کے لیے جاسوسی کرتی رہی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس حکام نے زھرا لاریجانی کو گرفتار کر کے اس کے برطانوی سفارت خانے کے بارے میں تعلق اور برطانوی انٹیلی جنس ادارے ایم آئی سیکس جو معلومات کی فراہمی کے بارے میں پوچھ تاچھ کی ہے۔
دوسری جانب ایرانی انٹیلی جنس وزیر محمود علوی اور پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف حسین تائب نے صادق آملی لاریجانی کی بیٹی کی گرفتاری اور ان کی طرف منسوب الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زھراءلاریجانی کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی تمام افواہیں منفی پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔