کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کے ونٹر پیکج اور مہنگائی کے حکومتی دعوؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے ونٹر پیکج کے نام پر عوام کو دھوکہ دے رہی ہے اور حقیقت میں مہنگائی کم کرنے کے دعوے صرف جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر مہنگائی میں واقعی کمی آئی ہے تو صنعتوں میں بہتری کیوں نہیں ہو رہی اور بجلی و پٹرول کی قیمتیں کیوں برقرار ہیں؟
حافظ نعیم الرحمن نے آئی پی پیز کے کیپیسٹی چارجز پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، جس کے تحت نجی پاور پلانٹس کو اربوں روپے ادا کیے جا رہے ہیں، جبکہ اشرافیہ ٹیکس دینے سے گریزاں ہے اور اس کا بوجھ صرف غریبوں اور تنخواہ دار طبقے پر ڈال دیا گیا ہے۔
تعلیم کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں 77 سالوں سے معیارِ تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے اور اب حکومت 14 ہزار سرکاری اسکولوں کو نجی شعبے کے حوالے کرنا چاہتی ہے، جسے جماعت اسلامی سختی سے رد کرتی ہے اور اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے وسائل چند ہاتھوں میں مرکوز ہیں اور عام عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ یہ معاشرتی اور معاشی ناانصافی ناقابلِ قبول ہے اور اس کے خلاف ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔