اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی فیصلوں پر جاری عدالتی اسٹے آرڈرز (حکم امتناع) کے معاملے پر ایک رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعظم آفس نے اس سلسلے میں تمام وفاقی اداروں، وزارتوں اور ڈویژنز کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ان سے مختلف مقدمات میں جاری حکم امتناع کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ان کیسز کے سلسلے میں حکم امتناع کو چھ ماہ سے زائد وقت گزر چکا ہے، اس لیے ان مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ ان فیصلوں پر اثرات کیا پڑے ہیں اور اس دوران کسی بھی حکومتی اقدامات پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
مزید برآں، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا جائے کہ متعلقہ اداروں نے ان حکم امتناعات کو ختم کرانے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ اس میں یہ شامل ہوگا کہ کیا عدالتوں میں اس معاملے پر سنجیدہ پیروی کی گئی، اور کیا کسی قسم کی قانونی کارروائی کی گئی تاکہ یہ حکم امتناع واپس لیا جا سکے۔
یہ اقدام وزیر اعظم کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت کے فیصلوں پر عدالتی اثرات کا تجزیہ کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عدالتی حکم امتناع حکومت کی کارکردگی اور پالیسیوں میں رکاوٹ نہ ڈالے۔ اس طرح کی رپورٹ کا مقصد حکومتی حکمت عملی میں بہتری لانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عدالتی احکام کے اثرات کو مناسب طریقے سے زیر غور لایا جائے۔