اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آج سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں وہ پیر کو ریاض میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اجلاس میں فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت سمیت مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب کے دورے کے دوران خطے کی اہم سیاسی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جبکہ اجلاس میں فلسطین کی موجودہ صورتحال اور اسرائیل کی جانب سے جاری جارحیت کے حوالے سے مشترکہ موقف اپنانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس سے قبل، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے عمرہ کی سعادت حاصل کی۔ اسحاق ڈار 11 نومبر کو سعودی عرب میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں عالمی سطح پر مسلم امہ کی اہم مسائل پر بات چیت ہوگی۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر کے دوروں کے دوران انہوں نے وہاں واضح پیغام دیا کہ "اب کشکول لے کر نہیں آئیں گے، ملک کی معاشی صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے۔"
وزیراعظم نے مزید کہا کہ "اقبال کے فلسفے اور خودی کے پیغام پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ مصور پاکستان کی شاعری نے قوموں کی تقدیر بدلنے کا پیغام دیا ہے۔"