لاہور : سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے چارج نہ چھوڑنے کے باعث لاہور پولیس بد دلی کا شکار ہے۔ ڈی آئی جیز اور دیگرافسران سی سی پی او کے بجائے سینئرکمانڈ سے احکامات لینے لگے ۔
نیو نیوزنے آئی جی آفس کے حوالے سے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سی سی پی او کو بحالی کے احکامات نہ ملنے پر وزیر اعلی کے اجلاس میں شرکت توہین عدالت ہے۔ سی سی پی اوغلام محمود ڈوگر کو متعدد پولیس افسران کی جانب سے فوری چارج چھوڑنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے سی سی پی او کی تعیناتی کے لیےمتعدد افسران نے کوشیشیں شروع کر دیں ۔نئے سی سی پی او کے لئے 3 نام سامنے آ گئے۔
آر پی ا وملتان راجہ رفعت، آر پی او راولپنڈی عمران احمر اور کمانڈنٹ پولیس کالج سہالہ اشفاق احمد شامل ہیں۔آر پی او ملتان سب سے سینئر پولیس آفسیر اور حال ہی میں 21 ویں سکیل میں پروموٹ ہوئے ہیں۔
غلام محمود ڈوگر کے چارج چھوڑے جانے پرسی سی پی او کا نوٹیفکیشن پنجاب حکومت نے کرنا ہے۔ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو 5 روز قبل وفاق نے معطل کیا تھا۔غلام محمود ڈوگر معطلی کے باوجود اپنی سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔غلام محمود ڈوگر پر پولیس کو سیاست زدہ کرنے کا الزام ہے۔