اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کے تمام اراکین کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمان میںاپوزیشن کے فیصلے تمام پارٹیوں کے ارکان پر مشتمل اسٹیرنگ کمیٹی کرے گی ۔
نمائندہ نیو نیوز کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن کے تمام اراکین کے اعزاز میں سینٹ کے بینکوئٹ ہال میں عشائیہ دیا گیا جس میں ،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت بڑی تعداد میں رہنمائوں نے شرکت کی ۔
عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اپوزیشن کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت حکومت کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھاگنا پڑا،بلاول بھٹو نے کہا پارلیمان ہی ایک ایسا فورم ہے کہ جس کو استعمال کرکے ہم عمران خان کی پالیسیوں کو ناکام بناسکتے ہیں،کیونکہ اس وقت عوام پریشان حال ہے اور اپوزیشن کی طرف دیکھ رہی ہے ،عوام نئے پاکستان سے تنگ آچکے،انہوں نے کہا یہ نیا پاکستان نہیں بلکہ مہنگا پاکستان ہے ،لوگ اب پرانے پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن کے تمام اراکین کے اعزاز میں عشائیہ سینیٹ کے بینکوئیٹ ہال میں دیا گیا، عشائیے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، خورشید شاہ، شیری رحمان، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، شازیہ مری ، خواجہ آصف، محسن داوڑ، سینیٹر ہدایت اللہ، اعظم نذیر تارڑ، اسعد محمود، آغا حسین بلوچ اور سردار محمد شفیق ترین سمیت اپوزیشن کےاراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز شریک ہوئے .
عشائیے میں اپوزیشن کی اسٹیرنگ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں اپوزیشن کے فیصلے تمام پارٹیوں کے ارکان پر مشتمل اسٹیرنگ کمیٹی کرے گی، عشائیے میں اپوزیشن نے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے بھی متفقہ حکمت عملی تشکیل دی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا یہ نیا پاکستان نہیں بلکہ مہنگا پاکستان ہے ،عوام کا اس مہنگے پاکستان میں بُرا حال ہو چکا ہے ،عوام اب پرانا پاکستان چاہتے ہیں ، پاکستان کو ترقی اور اس بحران سے نکالنے کے لئے ہمیں موثر کردار ادا کرنا پڑے گا۔
شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اپوزیشن کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، اپوزیشن کا ایک دوسرے پر اعتماد ہونا بھی اہم ہے۔
خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ممبران کی حاضری ہماری جیت ہے،حکومت کے اتحادیوں کو بھی نا اہل حکمرانوں کا پتا چل گیا ہے ،کل اجلاس ملتوی تو ہوگیا مگر ہم تیار رہیں گے ،ہمیں قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپنی حاضری کو یقینی بنانا ہے ،کل جس طرح قومی اسمبلی میں ہم کامیاب ہوئے حکومت گھبرا گئی ،عمران خان اب خود گھبرانے لگ گیا ہے ،ہمارے بہت ممبران بیرون ملک سےمشترکہ اجلاس کیلئے واپس آئے ،ہمارا عزم جمہوریت کیلئے ہے۔