اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اے پی ایس کیس کی طرح ڈسکہ دھاندلی کیس میں بھی وزیراعظم کو طلب کرے ، ڈسکہ میں ہونیوالی دھاندلی کا ایک ایک ثبوت الیکشن کمیشن کو مل چکا ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ دھاندلی میں ملوث تھی ۔ نیازی صاحب یورپ ، برطانیہ کی مثالیں دیتے ہیں ، ڈسکہ رپورٹ برطانیہ میں سامنے آتی تو وزیراعظم ذمہ داری قبول کرتا ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو طلب کریں ۔ ڈسکہ رپورٹ کے بعد حکومت کے ساتھ رعایت نہیں ہونی چاہیے ۔ دھاندلی کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے کسی ای وی ایم کی ضرورت نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے جھوٹے کیس میں عدالت میں پیش ہوئے ہیں جبکہ حکومت خود کو این آر او دے چکی ہے ۔ وزیراعظم چہرے بنا بنا کر کہتے تھے اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے ۔ وزیراعظم نے اپنی کابینہ اور حواریوں کو ماسٹر این آر او دے دیا ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نیب کے آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کریں گے ، نیب کو وزیراعظم کا ذیلی ادارہ بنا دیا گیا ہے ۔ جب نیب چیئرمین نے حکم ماننے سے انکار کیا تو کان سے پکڑ کر باہر کر دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ کہہ رہی ہے کہ نیب نے صرف ساڑھے 6 ارب روپے جمع کرائے ہیں ، نیب قوم کو 821 ارب روپے کا بتائے کہ وہ کدھر گئے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں چھپ رہے ہیں ۔ عمران خان کیوں نہیں بتاتے کہ کس نے کیا تحفہ دیا ہے ۔ عمران خان سے صرف پوچھا گیا ہے کیا تحفہ مل یہ بتا دیں ، عمران حکومت نے غیر ملکی تحفوں میں گھپلا کیا ہے ، پی ٹی آئی حکومت نے گھپلا نہیں کیا تو تحفوں کے بارے میں قوم کو بتائے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے کم انکم ٹیکس دینے والا 300 کنال کے محل کا خرچہ کیسے پورا کرتا ہے ۔ سب کو چور ڈاکو کہنے والا اے ٹی ایمز ، مافیا سے پیسے لے کر اپنے خرچے پورے کرتا ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ چینی 160 روپے کلو پہنچ گئی مگر پھر بھی لوگوں کو نہیں مل رہی ، انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ 103 روپے کلو کی چینی کا ٹینڈر کیوں منسوخ ہوا ، کس نے اربوں روپے کمائے ؟ ۔
احسن اقبال نے کہا کہ لاہور پر ڈینگی کا حملہ جاری ہے اور بازار سے پیناڈول اور پیراسیٹا مول کی گولیاں غائب ہیں ، ڈینگی کے مریضوں کو بخاری کے علاج کی گولیاں کیوں نہیں مل رہیں ۔ عمران خان شکست تسلیم کریں اور ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کا اعلان کردیں ۔