شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کا 20 واں ورچوئل اجلاس ہوا جس میں روسی صدر کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی خطاب میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھاکہ سرحدی تحفظ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ پاکستان اور چین کے ساتھ روس کی مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں۔روسی صدر نے کہا کہ روس کی پاکستان اور چین کے ساتھ مشترکہ فوجی مشتقیں جاری ہیں ۔ افغانستان کے حوالے سے روسی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔شنگھائی تعاون تنظیم افغانستان میں امن کی خواہاں ہے۔چینی صدر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کورونا وائرس کا مل کر مقابلہ کرنا ہے اور کورونا سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون ضروری ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں آٹھ رکن ممالک اور چار مبصر ممالک کے رہنما شریک ہیں۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل بھی شرکت کر رہے ہیں۔