لندن : جہاں عالمی وبا نے دنیا بھر کے افراد کو موت کے گھاٹے اتارا ہے وہیں اس سے صحت یاب ہونےو الوں کو بعد میں کئی طرح کی مشکلات اور بیماریوں کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے ۔ کورونا وائرس کے حملے کے بی فور اور آفٹر افیکٹس کے طور پر دنیا بھر میں ان پر بھی ریسرچ کی جارہی ہے ۔
حالیہ دنوں میں ایک نئی تحقیق کے مطابق گنجے پن اور عالمی وبا کے درمیان ایک نیا تعلق ثابت ہوا ہے ۔ محقیقن کا کہناہے کہ مردوں کے ایسے ہارمونز شامل گیے گئے ہیں،جو ان کے بال گرانے کی وجہ بن رہے ہیں ۔ سائسندانوں کا کہناہے کہ اس وائرس سے جسم کے خلیوں کو نقصان پہچانے ولاے ہارمونز اور ان کا آپسی تعلق کافی گہرا ہے ۔
مرد کے ہارمونز ٹیسٹو سٹیرون ڈائی پائیڈرو ٹیسٹو سیٹرون ایک ہارمون تیار کرتا ہے ۔ جو گنجے پن کا سبب بننتا ہے ۔ اسی وجہ سے کورونا کے مریض صحت یاب ہونے کے بعد کنجے پن کا شکار ہورہے ہیں ۔
پروفیسر سنیا نائیک کے مطابق سپین میں ہونے والی ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ کوویڈ ۔19 بیماری کے سنگین کیسز والے لوگوں کی بڑی تعداد کنجے پن کے شکار مردوں کی ہے ۔
یہ بظاہر بڑی ہی عجیب بات ہے لیکن اس کی ایک حیاتیاتی بنیاد موجود ہے ۔ اس وجہ سے گنجے پن کے شکار مردوں کو ہائیڈرو ٹیسٹو سیٹرون کی سطح بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ جو کورونا وائرس کو آسانی سے خلیوں میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے ۔
پریشان کن امر یہ ہے کہ کورونا وائرس کے مریض جو گنجے پن کا شکار ہوں ان میں سے چالیس فیصد ہسپتال میں دم بھی توڑ جاتے ہیں ۔