لاہور: احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کیخلاف یہ فیصلہ غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں سنایا گیا ہے۔ انھیں اشتہاری قرار دیتے ہوئے، ان کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جار کر دیئے گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کیخلاف یہ فیصلہ احتساب عدالت کے جج اسد علی کی جانب سے سنایا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نواز شریف کو پیش ہونے کیلئے ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود وہ پیش نہیں ہوئے۔
احتساب عدالت نے حکم دیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی آئندہ سماعت پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کی رپورٹ پیش کریں۔ کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت کے موقع پر احتساب عدالت نے نواز شریف کو پیش ہونے کیلئے ایک مہینے کی مہلت دی تھی۔ دوران سماعت نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق پیشرفت رپورٹ بارے بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم کی لنن میں واقع رہائشگاہ پر 9 اکتوبر کو اشتہار وصول کرانے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں موجود عملے نے اسے لینے سے انکار کر دیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم نواز شریف کی لندن رہائش گاہ پر 9 اکتوبر کو اشتہار وصول کروائے گئے تاہم رہائش گاہ کے عملے نے اشتہار وصول کرنے سے انکار کردیا تھا۔ تاہم جاتی امرا اور ماڈؒل ٹاؤن کی رہائشگاہوں پر اشتہارات کو آویزاں کر دیا گیا تھا۔