لاہور: معروف سائنسدان اور کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے امریکا میں وبا کی روک تھام کیلئے بنائی گئی ویکسین بارے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خبر پر خوشیاں منانا قبل از وقت ہے۔
ایک نجی ٹیلی وژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ ابھی کورونا ویکسین کا اپروول نہیں ہوا، اس میں 2 ماہ لگیں گے۔ پاکستان سمیت تیسری دنیا میں منفی 80 ڈگری پر ٹرانسپورٹیشن موجود نہیں ہے۔
ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ اس ویکسین کو منفی 80 ڈگری پر رکھنا ہوگا۔ ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری اور قیمت یہ بھی ایک مسئلہ ہے۔ ویکسن کا اثر کتنی دیر قائم رہے گا، دو ماہ یا تین ماہ، یہ بھی پتا نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چائنیز کمپنی نے بھی ویکسین تیار کی ہے، جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔ چائنیز کمپنی نے کامیابی پر زیادہ شور شرابا نہیں کیا۔ چائنیز کمپنی کی ویکسین پاکستان کیلئے بہتر ہے۔
پاکستانی سائنسدان نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی عالمی صورتحال بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت متاثرین کی تعداد 5 کروڑ 12 لاکھ 43 ہزار 419، اموات 12 لاکھ 69 ہزار 305 جبکہ م3 کروڑ 60 لاکھ 52 ہزار 794 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ڈاکٹر عطا الرحمان نے ایک انٹرویو کے دورا بتایا تھا کہ کورونا ویکسین کیلئے ایک چینی کمپنی سے معاہدہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر عطا الرحمان بارہا کہہ چکے ہیں کہ اگر عوام چاہتے ہیں کہ اس وبا سے بچیں تو انھیں چاہیے کہ وہ ماسک کا استعمال لازمی بنائیں، سماجی فاصلہ رکھیں اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو پاکستان میں اس مرض پر جلد قابو پایا جا سکتا ہے۔