عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 10 ہوگئیں

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 10 ہوگئیں
سورس: Twitter

اسلام آباد : پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے آج مزید دو افراد کوہاٹ میں گولیوں کا نشانہ بن گئے۔لاہور میں دو، پشاور میں چار، کوئٹہ اور ملتان میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں پشاور اور دیر کے بعد کوھاٹ میں بھی پر تشدد مظاہروں میں فائرنگ واقعہ میں پولیس کے مطابق کم از کم دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوچکے ہیں۔

کوھاٹ پولیس ترجمان کے مطابق کوھاٹ میں صبح ہی سے پر تشدد واقعات کا سلسلہ جاری تھا۔ ’مسلح لوگوں نے پہلے کوھاٹ یونیورسٹی پر ہلہ بولا اس کے بعد کوھاٹ بورڈ میں گھس کر وہاں پر توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اس کے بعد یہ لوگ ڈسڑکٹ جیل پر حملے کی کوشش کر رہے تھے۔ جس پر مزاحمت کی گئی ہے۔

کوھاٹ پولیس ترجمان کے مطابق دونوں لاشوں او زخمیوں کو کوھاٹ ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔پولیس نے ڈسڑکٹ جیل کوھاٹ پر حملے کو روکا ہے اور صرف مسلح جھتے کی مزاحمت کی ہے۔

موقع پر موجود ایک عینی شاید کے مطابق واقعہ تقریبا شام چار بجے بجے انڈس ہائی وے زیرؤ پوائنٹ کے قریب تحریک انصاف کے لوگ احتجاج کررہے تھے۔ یہ لوگ ڈسڑکٹ جیل کی طرف جارہے تھے جس پر پولیس نے روکا اور دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

عینی شاید کے مطابق فائرنگ کا یہ تبادلہ تقریبا چار، پانچ منٹ تک جاری رہا تھا۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے لوگ منشتر ہوگے تھے۔