کولمبو: سری لنکا میں جاری پر تشدد ہنگاموں میں 5 افراد ہلاک اور 190 زخمی ہو گئے اور مشتعل مظاہرین نے مستعفی وزیراعظم کا گھر نذر آتش کر دیا جبکہ ہنگاموں کو روکنے کیلئے ملک بھرمیں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا میں سنگین معاشی بحران پر حکومت کے خلاف احتجاج وزیراعظم راجا پاکسے کے استعفے کے بعد بھی جاری ہے جس دوران سابق وزیراعظم کے حامیوں اورمخالفین کے درمیان جھڑپوں میں اب تک 5 افراد ہلاک اور 190 زخمی ہو چکے ہیں۔
مشتعل مظاہرین نے سابق وزیراعظم راجا پاکسے کا آبائی گھر نذر آتش کر دیا جبکہ کولمبو کے نواحی علاقے میں سابق وزیر اور حکومتی جماعت کے 2 اراکین پارلیمینٹ کے گھر بھی جلا دئیے گئے ہیں۔ مظاہرین مستعفی وزیراعظم راجا پاکسے کے بھائی اور سری لنکا کے صدرگوتابایا راجا پاکسے سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں اوران کے دفتر کے باہر ایک ماہ سے دھرنا دئیے بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ سری لنکا بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے اور حکومت کے پاس تیل کی درآمد کیلئے غیر ملکی کرنسی کی قلت ہے جبکہ تیل کی کمی کے باعث بجلی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے اور شہری پیٹرول اور ایندھن کے حصول کی خاطر گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے کہ سری لنکا کے وزیراعظم مہندرا راجا پاکسے نے شدید مالی بحران کے بعد ملک گیر ہونے والے عوامی احتجاج، مظاہروں اور امن و امان کی شدید بگڑتی ہوئی صورتحال سے مجبور ہو کر گزشتہ روز ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔