لاہو ر : حکومت پنجاب نے کورونا کے مریضوں کی ہوم آئسولیشن کیلئے قواعد و ضوابط جاری کردئیے جس کے تحتہوم قرنطینہ کیلئے خصوصی ہوم آئسولیشن کمیٹیاں بنیں گی، جس مریض میں کورونا کی ہلکی علامات ہوں گی وہی ہوم قرنطینہ کا اہل ہوگا، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر اس کمیٹی کے ارکان نامزد کرے گا، کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا ، کمیٹی میں محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے، شہری اور دیہی یونین کونسل کی سطح پر بھی ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت نے ایس او پیز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق ہوم قرنطینہ کیلئے خصوصی ہوم آئیسولیشن کمیٹیاں بنیں گی، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوم آئسولیشن کمیٹی کے اراکین کو نامزد کرے گا، ضلعی ہوم آئیسولیشن کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا۔
کمیٹی میں محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے، شہری اور دیہی یونین کونسل کی سطح پر سب کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی، کمیٹی ہوم آئسولیشن کیلئے گھروں کے سائز اور اہلخانہ کی تعداد کی جانچ کے بعد اجازت دے گی جس مریض میں کورونا کی ہلکی علامات ہوں گی وہی ہوم قرنطینہ کا اہل ہوگا۔
کورونا وائرس کے باعث اگر مریض کی حالت خراب ہو تو اسے ہوم قرنطینہ کی اجازت نہیں ہوگی، اجازت سے پہلے کورونا مریض اور دیگر اہلخانہ کی تعلیم، کورونا کے بارے میں عام آگہی، ہوم آئسولیشن کی بنیادی ضروریات کے بارے علم کو بھی پرکھا جائے گا، ہوم آئیسولیشن میں مریض روزانہ اپنی صحت کے متعلق اپڈیٹس محکمہ صحت کو بھجوانے کا پابند ہوگا۔
محکمہ صحت کی ہدایت کے مطابق مریض طے کردہ طریقہ کار کے تحت اپنے ٹیسٹ بھی کرواتا رہے گا۔ کورونا کے مریض کو ہوم آئیسولیشن کے دوران ہر دس دن بعد اپنا ٹیسٹ کروانا ہوگا، دو بار ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے پر مریض ہوم آئسولیشن ختم کر سکے گا، دو بار منفی ٹیسٹ کرانے میں درمیانی مدت 24 گھنٹے ہونی چاہیے۔
ہوم آئسولیشن کے دوران اگر دوسری بار بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تو دوبارہ ٹیسٹ اگلے پانچ دن بعد کروانا ہوگا، ٹیسٹ کیلئے محکمہ صحت کا عملہ گھر سے سیمپل لے گا، مریض کو حکومت سے منظور شدہ پرائیویٹ لیبارٹری سے بھی ٹیسٹ کرانے کی اجازت ہو گی، جن علاقوں میں ٹیسٹنگ سہولت میسر نہیں وہاں مریض کورونا کی علامات ختم ہونے کے بعد بھی مزید دو ہفتے کیلئے خود کو آئیسولیٹ رکھے گا۔