جدہ : مسلم دنیا میں سحری و افطاری کے وقت سرکاری یا غیر سرکاری طور توپ کا گولہ داغ کر اطلاع دینے کی روائت پائی جاتی تھی ۔اور عوام بھی اس میں گہری دلچسپی لیتے تھے۔
اسلام کے آغاز میں افطار یا سحر کا اعلان اذان کے ذریعے ہی کیا جاتا تھا ، اس زمانے میں فجر سے قبل دو آذانیں دی جاتی تھیں ۔ پہلی سحری اور کا وقت بتانے اور دوسری اذان سحری کا وقت ختم ہونے کی ہوتی تھی ۔ آبادی محدود ہوتی تھی اس لیے اذان کے سوا کسی اور ذریعے کا استعمال نہیں تھا۔
آبادی میں اضافے کے بعد توپ داغنے کا استعمال شروع ہوا۔ جس کا آغاز کا مصر سے ہوا ، 865 ہجری میں شروع ہوا ، جو بعدازاں بند ہوگیا ۔ اس کے بعد 1805 میں اسکا احیاء ہوا ۔ جو وقتاِِ فوقتاِِ جاری رہا۔
19 ویں صدی میں بھی قاہرہ میں توپوں کے گولوں کی آواز کے بعد سحر اور افطار ہوتی تھی ،
لیکن یہ سلسلہ کبھی چلتا اور کبھی رک جاتا تھا ۔عرب ممالک میں 19 ویں صدی کے آغاز میں یہ سلسلہ شروع ہواتھا۔ کویت میں 1907 میں یہ سلسلہ شروع ہوا۔