لاہور: داتا دربار کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس سے واقعے میں شہدا کی تعداد 12 ہو گئی۔
2 خواتین سمیت 7 زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ شہید مدثر کے ورثا علاج کی بہتر سہولیات نہ ملنے پر شکوہ کرتے نظر آئے۔ شہید کے والد کا کہنا ہے بہتر علاج ہوتا تو مدثر کی جان بچ سکتی تھی۔ مدثر کے تایا غلام وارث نے کہا مالی امداد تو کیا زخمی بھتیجے کا حال تک پوچھنے کوئی نہ آیا۔
جاں بحق مدثر کے ورثا کا کہنا ہے کہ ان کا پیارا تو چلا گیا مگر حکام کے رویئے نے ان کا غم بڑھا دیا۔ وزیراعلیٰ کے دورہ میو ہسپتال کے موقع پر انہیں وارڈ سے ہی نکال دیا گیا۔