اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکا ہم پر الزام عائد کر رہا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، طالبان ہم پر امریکا کی حمایت کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
جمعرات کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ہمارا افغانستان سے تعلق بڑا مضبوط ہے، افغانستان کے بچوں نے جنگ کے سوا کچھ نہیں دیکھا، جب سوویت یونین افغانستان میں آیا تو پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا نا ہوتا تو کیا آج افغانستان ہوتا؟ افغانستان کو تباہی وبربادی کے بعد کون چھوڑ کر گیا؟انہوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان میں بیٹھ کر افعانستان کے امن پر بات کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان ایشیا کا دل ہے اور ہمیں اس کا امن عزیز ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: خیبر پختونخواہ کا ہر چوتھا بچہ سکول نہیں جاتا : رپورٹ
مشیر قومی سلامتی امور نے کہا کہ افعانستان کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ متاثر ملک ہے تو وہ پاکستان ہے، مشکل حالات میں بھی پاکستان افعانستان کے ساتھ کھڑا ہوا اور افعانستان کو بچانے میں پاکستان کا کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افعانستان میں خانہ جنگی نے دہشتگردی کو فروغ دیا جب کہ پاکستان نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف دنیا کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے طالبان کی حکومت ختم کی لیکن طاقت کا بے تحاشہ استعمال ہوا جس کی طالبان نے اس زخم خوردہ سوسائٹی کی ہمدردی حاصل کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 'انسٹاگرام' دنیا کے بیشتر ممالک میں بند، صارفین مشکلات کا شکار
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ طالبان نے امریکا اور عالمی برادری کو غاصب قرار دیا، آج بھی طالبان اس جنگ کو اپنے وطن کی آزادی کی جنگ کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا ہم پر الزام عائد کر رہا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، طالبان ہم پر امریکا کی حمایت کا الزام عائد کر رہے ہیں، ہمیں نتیجے میں کالعدم تحریک طالبان ملی جس سے ہم لڑ رہے ہیں۔
بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں احساس محرومی تھا، ہم نے بلوچستان میں ان منتخب لوگوں سے جنگ کی جو ہم سے جنگ کر رہے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں