اسلام آباد : چیئرمین پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ2016میں دہشتگردی میں 2015کے مقابلہ میں 45فیصد کمی ہوئی ہے صوبہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ قانون سازی کی گئی خواتین کے تحفظ کے قوانین بننے کے باوجود خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی نہیں ہوئی.
ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق عاصمہ جہانگیر نے 2016میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کیا ۔عاصمہ جہانگیرنے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ قانون سازی کی گئی 2016میں دہشتگردی کی وجہ سے جاں بحق ہونیو الوں میں 2015کے مقابلہ میں 45فیصد کمی ہوئی ہے خواتین کے تحفظ کے قوانین بننے کے باوجود خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی نہیں ہوئی۔
44فیصد بچے ناقص افزائش کا شکار ہوئے 2016میں مزدوروں کو مقرر کردہ کم از کم اجرت 14000روپے ماہانہ معاوضہ نہیں دیا گیا تعلیم کے حوالے سے 2015کی طرح 2016میں بھی ذہنی معذور طالبعلموں کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی شیر خوار بچوں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کے حوالے سے 2016حوصلہ شکن سال رہا ماحولیات کے لحاظ سے 80فیصد پاکستانی آلودہ اور غیر محفوظ پانی پی رہے ہیں اور پاکستان ان ممالک میں شامل تھا جہاں کے شہریوں کی اکثریت صحت اور پانی کی سہولت سے محروم تھی 2016میں تین لاکھ 81ہزار دو سو 75 افغان مہاجرین واپس اپنے ملک گئے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں