ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، عمران کا مطالبہ

ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، عمران کا مطالبہ

اسلام آباد  : حکومت اور فوج کے درمیان ڈان لیکس پر معاملات طے ہونے پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ڈان لیکس کا معاملہ حکومت اور فوج کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا تھا اور عوام جاننا چاہتے ہیں کیا معاملات طے پائے۔

ان کا مزید کہنا تھا قوم کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے اور اس معاملے کے حل سے طاقتور اور کمزور کیلئے مختلف قوانین کا اظہار ہوتا ہے۔

یاد رہے  آج وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف کی ملاقات میں ڈان لیکس کے معاملہ پر حکومت اور فوج کے درمیان معاملات افہام و تفہیم سے طے پا گئے تھے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار کل اس معاملے پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

اس سے پہلے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا ڈان لیکس کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور رپورٹ کے پیرا 18 کی سفارشات کو وزیراعظم نے منظور کر لیا ہے۔ اب 29 اپریل کو کیا گیا ٹوئٹ بے معنی ہو گیا جبکہ 29 اپریل کا ٹوئٹ کسی ادارے یا فرد کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں تھا۔ پاک فوج پاکستان کے آئین کی عملداری کویقینی بنانے کیلیے پرعزم ہے اور جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

یاد رہے 6 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق ایک خبر شائع ہوئی تھی جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں