لندن: ویسے تو بچے کی پرورش میں ماں کا کردار سب سے بنیادی ہوتا ہے ، لیکن باپ کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور اس تحقیق کے بعد بچے کی پرورش میں باپ کی اہمیت اور زیادہ بڑھ گئی ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد باپ کا پیار اور اس کی قربت مستقبل میں بچے کو ذہین اور قابل بناتی ہے۔
برطانیہ میں کیے گئے سروے میں 128 والد کا جائزہ لیا گیا جو اپنے تین ماہ کے بچوں کے ساتھ وقت گزارتے رہے اور ایک سال بعد ان بچوں کی ذہنی نشوونما کو نوٹ کیا۔ ماہرین نے اس تحقیق کے دوران خاندان کے 2 سالہ بچوں کا بھی بغور مطالعہ کیا۔ پھر 2 سال بعد بچوں کی ذہنی نشوونما اور ذہنی ترقی کا معیاری انڈیکس (ایم ڈی آئی) کا جائزہ بھی لیا جس میں بچوں کو رنگ اور اشکال شناخت کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔
اس مطالعے کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا کہ والد کی مثبت سوچ اور انداز بھی بچے کی فکر اور مزاج کو بہتر کرتا ہے، خواہ بیٹا ہو یا بیٹی۔ یہ فائدہ ہر جگہ نمایاں نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک پرسکون، حساس اور کم مضطرب والد کے اثرات بھی بچوں میں منتقل ہوتے ہیں جس سے بچوں پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ امپیریل کالج کے پروفیسر کے مطابق یہ نئے والد کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنے بچے سے منسلک ہوکر ان کے ساتھ کھیلیں اور وقت گزاریں تاکہ اگلی زندگی میں ان کے بچے زیادہ با اعتماد اور ذہین ہوسکیں۔