اسلام آباد: ڈان لیکس کا معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہونے کے بعد وزارت داخلہ نے بھی ڈان لیکس سے متعلق اہم اعلامیہ جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا وزیراعظم نے 29 اپریل کو ڈان لیکس کی مکمل 4 سفارشات کی منظوری دے دی جبکہ کمیٹی نے ڈان اخبار، ایڈیٹر اور رپورٹر کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایس پی آر نے ڈان لیکس پر 29 اپریل کا ٹویٹ واپس لے لیا
وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اخبار، ایڈیٹر اور رپورٹر کے خلاف انضباطی کارروائی کی جائے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر کہا تھا کہ راؤ تحسین نے پیشہ وارانہ انداز اختیار نہیں کیا اور غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام وزارتوں اور ڈویژنزنے وزیراعظم کے حکم پر عملدرآمد کر دیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ڈان لیکس کا معاملہ ختم ہو گیا ہے۔
واضح رہے 6 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق ایک خبر شائع ہوئی تھی جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں