عمران خان کا سپریم کورٹ میں منی ٹریل پیش کرنے کا اعلان

عمران خان کا سپریم کورٹ میں منی ٹریل پیش کرنے کا اعلان

اسلام آباد: لندن فلیٹ اور بنی گالہ ہاؤس کے معاملے پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے منی ٹریل پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی منی ٹریل قطری خط کی طرح نہیں ہو گی۔ منی ٹریل سپریم کورٹ میں پیش کروں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ لندن سے رقم پاکستان کیسے منتقل ہوئی۔

انہوں نے کہا وہ سپریم کورٹ میں یہ شواہد بھی پیش کریں گے کہ بنی گالہ میں مکان کی تعمیر یونین کونسل مورہ نور کی اجازت کے بعد کی گئی ہے۔

چیرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن ہماری پارٹی کی بیرون ممالک سے فنڈنگ بند کروانا چاہتی ہے کیونکہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو دوسرے ممالک سے بھی سیاسی فنڈ اکٹھا کرتی ہے۔

یاد رہے گزشتہ دنوں بنی گالہ منی ٹریل کے معاملے پر سپریم کورٹ نے عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان سے جواب طلب کیا گیا کہ بنی گالہ کی جائیداد کی خرید و فروخت کے لیے رقم کہاں سے آئی؟۔ عمران خان کو نوٹس ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا۔

متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اثاثے چھپا کر عمران خان نے قانون کی خلاف ورزی کی۔  فلیٹ 2003 میں فروخت کرنے کے باوجود 2015 تک آف شور کمپنی رکھنے کا مطلب کمپنی کے دیگر اثاثے بھی ہو سکتے ہیں۔

حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کے دلائل پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مفروضوں پر کسی رکن اسمبلی کو نااہل نہیں کر سکتے جبکہ عمران خان سے حلف نامہ لے سکتے ہیں کہ کمپنی کا فلیٹ کے علاوہ کوئی اثاثہ نہیں تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے عمران خان کا دفاع کرتے ہوئے کہا انہوں نے بیرون ملک پیسے کمائے اور اپنے ملک لے کر آئے ان پر غیر سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانی تحریک انصاف کو فنڈ دیتے ہیں جس کو فارن فنڈنگ کہا جا رہا ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں