وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کی تفصیلات سامنے آ گئیں

وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کی تفصیلات سامنے آ گئیں

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کے دوران دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اس معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا، جس پر وزیراعظم نے فوری طور پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بلانے کی بات کی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں وفد نے وزیراعظم ہاؤس میں افطار ڈنر کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس وفد میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، گورنر پنجاب سلیم حیدر، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی اور دیگر اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم کو بتایا کہ دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے سے پورے صوبے میں تشویش پھیل گئی ہے اور وفاق کی یکطرفہ پالیسیاں صوبوں پر دباؤ کا سبب بن رہی ہیں۔ اس دوران وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ نہریں نکالنے کے کسی بھی فیصلے سے پہلے پیپلز پارٹی کو مکمل اعتماد میں لیا جائے گا اور اس سلسلے میں جلد ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا جائے گا۔

مزید برآں، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان پنجاب کے مسائل پر مشترکہ اجلاس کی بات کی اور کہا کہ ہفتے کو لاہور میں دونوں جماعتوں کے درمیان اجلاس ہوگا جس میں متنازعہ معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس اجلاس کی نگرانی کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پانی کی تقسیم اور دیگر اہم معاملات پر بھی اپنی جماعت کے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

ملاقات میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان حکومت سازی کے دوران طے پانے والے معاہدے پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ بلاول بھٹو نے حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر شکایات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ان وعدوں کو پورا کیا جائے۔

وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہا اور کہا کہ وفاق، صوبوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو ملک کے مختلف حصوں میں عوامی امنگوں کے مطابق فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت دی۔

آخر میں، بلاول بھٹو نے کرم کے علاقے میں امن و امان کی صورتحال پر اپنے خدشات کا اظہار بھی کیا اور وزیراعظم کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقین نے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک دوسرے کا موقف سنا اور پنجاب کے مختلف امور پر بھی بات چیت کی۔

مصنف کے بارے میں