پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: صدر زرداری کا خطاب، اپوزیشن کے احتجاجی نعرے

03:31 PM, 10 Mar, 2025

اسلام آباد: پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہو گیا، جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری خطاب کر رہے ہیں۔ اپنے خطاب میں وہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر   بات کریں گے۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ ترکی، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، فلسطین، جرمنی، فرانس اور عراق کے سفیر بھی شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں۔

دوسری طرف اپوزیشن نے اجلاس کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے، جس سے پارلیمنٹ میں تناؤ پیدا ہو گیا۔

 صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ اجلاس ان کے لیے فخر کا باعث ہے اور اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ایک نیا عزم و ہمت دکھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ ہم ترقی کے راہ پر گامزن رہ سکیں۔

صدر زرداری نے حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت میں استحکام آیا ہے، اور حکومت نے پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد تک کر دیا ہے، جس سے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ایک خوش آئند پیشرفت ہے، اور اب ہمیں عوامی خدمت کے شعبے اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ ملک میں گڈ گورننس اور سیاسی استحکام کو فروغ دینا ضروری ہے، اور ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی توقعات پر پورا اُتر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام پارلیمنٹ سے بڑی امیدیں وابستہ رکھتے ہیں اور ان امیدوں کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہے۔

صدر زرداری نے سماجی انصاف کے فروغ پر بھی زور دیا اور کہا کہ عوامی بہبود کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ اس کے علاوہ، ملک کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو فنی تعلیم سے لیس کرنا ضروری ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔

مزیدخبریں