لاہور: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ وفاق میں اپوزیشن سے نمٹنے کیلئے اے ، بی اور سی کے تحت حکمت عملی بنائی ہے لیکن ہم انہیں اے مرحلے میں ہی فارغ کر دیں گے ،سیاسی میدان کھلنے دیں عوام کو وہاں پر سیاسی بونے نظر آئیں گے اورنہ سیاسی لیڈر نظر آئیں گے نہ ہی ان کی گلابی اردو کی باتیں نظر آئیں گی ۔
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا خان ووٹرز اورسپورٹز کو بتائے گا آپ کو اسلام آباد پہنچنا ہوگا آپ کو بتائیں گے آپ نے کب پہنچنا ہے ،ہم آپ کوبتائیں گے سیاسی دبائو کیا ہوتا ،آپ کی سیاسی نکسیر پھوٹ جائے گی ،پاکستان کے حالات سنجیدہ ہیں ،کچھ عالمی طاقتیں ،بیرونی اور اندونی عناصر جوپہلی بار نہیں بلکہ کئی مرتبہ حملہ آور ہوئے ہیں ،آج دوبارہ حملہ آور ہیں کیونکہ پاکستان نے استحکام حاصل کیا ہے ، ہماری معاشی اور خارجہ پالیسی ہماری مرضی سے بن رہی ہے ،لیکن عمران خان اس چیلنج کو بھی عبور کریں گے۔
انہوں نے کہا اس وقت جو وزیر اعلیٰ ہیں وہ وزیر اعظم کے فیصلے کے نتیجے میں ہیں اور آئندہ بھی جو فیصلہ ہوگا وہ وزیر اعظم نے ہی کرنا ہے ،پاکستان میں اگر کوئی ادار ہ رہ گیا ہے تو وہ پاک فوج ہے یہ چاہتے ہیںاسے بھی پنجاب پولیس بنا دیا جائے ،جو کام نواز شریف نہ کر سکے وہ اب ہلہ سے کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،بھٹو نے آمر کی گود میں پرورش پائی ،ہمارے سر پر چڑھ کر ناچا جاتا ہے کہ بھٹو نے 73ء کا آئین دیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھٹو نے جو آئین دیا تھا اس کے ہفتے یا مہینوں بعد نہیں بلکہ صرف چار گھنٹے بعد ہی اس آئین کو معطل کر دیا تھا، ان کے کالے سیاسی کارنامے بتانے پڑیں گے،شہباز گل نے کہا علیم خان ہمارے بھائی او ربازو ہیں ، پنجاب میں سارے اراکین اکٹھے ہیں او رہم مل کر چلیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ایک سیاسی ٹیسٹ ٹیوب بے بی بڑا پھدک پھدک کر باتیں کر رہا ہے، سیاسی ٹیسٹ ٹیوب بے بی نے پکڑ دھکڑ کر اپنا سیاسی نام رکھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارا مذہب سکھاتا ہے کہ جو انتقال کر جائے ہم نے ہر صورت ان کا احترام کرنا ہے ان کی قبروں کا احترام ہے لیکن اگر کسی نے غلط قومی فیصلے کئے ہوں تو انہیں ضرور سامنے لانا چاہیے۔
شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم جنوبی پنجاب کے لئے نیا پیکج لے کر آرہے ہیں،ایسٹ ویسٹ بڑی شاہراہوںکو ملانے کے لئے پیکج لایا جارہا ہے ،بہاولپور کو موٹر وے کو جوڑنے کے منصوبے کی بات ہوئی ہے ، بڑی شاہراہوں کے منصوبوں پر بات ہوئی ہے ۔ گورنر پنجاب اوروزیر اعلیٰ کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے ، صمصام بخاری اور سردار آصف نکئی کی الگ ملاقات ہوئی ہے جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے ۔