اسلام آباد: کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پاکستان میں ایک بار پھر کئی پابندیاں عائد کرتے ہوئے سنیما، ہوٹلوں اور فوڈ سینٹرز پر انڈور ڈائننگ، ہالز اور گھروں میں انڈور شادیوں کی تقریبات بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ دفاتر کا 50 فیصد عملہ بھی گھروں سے کام کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اہم اجلاس ہوا جس دوران ملک کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ایک بار پھر کئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پریس کانفرنس میں اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں جس کے باعث اجلاس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔
این سی او سی کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کے تحت شام چھ بجے پورے ملک میں تمام پارکس بند کردیئے جائیں گے جبکہ 15 مارچ سے شادی ہال اور گھروں میں انڈور شادیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا ہے اور آؤٹ ڈور پالیسی جاری رکھتے ہوئے کھلی جگہ پر ہونے والی شادی کی تقریبات میں صرف 300 مہمانوں کے شریک ہونے کی اجازت ہو گی۔
این سی او سی کے حالیہ فیصلوں کے تحت سنیما ہالز بدستور بند رہیں گے جبکہ ریسٹورنٹس اور فوڈ سینٹر پر انڈور ڈائنگ پر پابندی بھی برقرار رہے گی البتہ صرف ٹیک اوے سروسز جاری رہیں گی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں صورتحال بالکل ٹھیک ہے،تمام صوبے صورتحال کے پیش نظر سمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرسکتے ہیں، تمام فیصلوں پر 16 اپریل کو دوبارہ نظر ثانی کی جائے گی۔