واشنگٹن: امریکی کمانڈر نے خبردار کیا ہے کہ چین اگلے 6 برسوں میں تائیوان پر بڑا حملہ کرسکتا ہے۔
ایشیاء پیسیفک میں واشنگٹن کے اعلی کمانڈر ایڈمرل فلپ ڈیوڈسن نے امریکی سینیٹ کو بتایا کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ بنانے کے عزم کا اظہار کر چکا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ اگلے 6 برسوں میں چین تائیوان پر بڑا حملہ کردے گا۔
امریکی کمانڈر نے متنبہ کیا کہ چین کا ہدف گوام ہے جس کی حفاظت کی ضرورت ہے اور یہ خدشہ چینی فوج کی جانب سے جاری ویڈیو سے پیدا ہوتا ہے جس میں ایک جزیرے کے اڈے پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا اور یہ اڈہ گارسیا اور گوام میں امریکی تنصیبات کی طرح تھا۔
ایڈمرل فلپ ڈیوڈسن نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ ممکنہ حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایجس ایشور اینٹی میزائل بیٹری کے گوام پر انسٹالیشن کی منظوری دی جائے، جو پرواز میں انتہائی طاقتور چینی میزائلوں کو روکنے کے قابل ہیں۔
آسٹریلیا اور جاپان کے لئے تیار دوسرے ایجیس میزائل دفاعی نظاموں کے علاوہ مسٹر ڈیوڈسن نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جارحانہ اسلحہ سازی کے لئے بجٹ تیار کریں تاکہ چین کو یہ بتایا جا سکے وہ جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس کے نتائج مہنگا ثابت ہوں گے۔
واضح رہے کہ 1949 میں خودمختار تائیوان کے اعلان کے بعد امریکا غیر سرکاری اور اہم فوجی اتحادی ہے جب کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ مانتے ہوئے کئی بار حملے کی دھمکی دے چکا ہے۔