اسلام آباد: ترکی میں مقامی طور پر تیار ہونے والے 30 گن شپ ہیلی کاپٹر اب پاکستان کو نہیں مل سکیں گے کیونکہ امریکا نے ترکی کو ایسا کرنے سے روک دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات ترک صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے انتہائی اہم بیان میں بتائی گئی ہے۔
ابراہیم کلن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے ترکی کو منع کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کو گن شپ ہیلی کاپٹر فراہم نہ کرے، اس لئے یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
خبریں ہیں کہ دفاع ضروریات کے پیش نظر پاکستان اب یہ گن شپ ہیلی کاپٹر اپنے دیرینہ دوست اور ہمسایہ ملک چین سے خریدے گا۔
خیال رہے کہ ان گن شپ ہیلی کاپٹروں میں امریکی انجن لگے ہوئے ہیں تاہم اس کی تیاری ترکی میں مقامی سطح پر کی جاتی ہے۔ پاکستان نے ان ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کیلئے 2018ء میں ترکی کیساتھ ایک اعشاریہ پانچ ارب ڈالرز کا ایک اہم معاہدہ کیا تھا۔
تاہم امریکی محکمہ دفاع نے یہ گن شپ ہیلی کاپٹر تیار کرنے والی کمپنی کو اس کے انجن دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ان امریکی پابندیوں کے بعد ترکی نے روس سے میزائل خریدنے کا اہم فیصلہ بھی کیا تھا کیونکہ امریکا کی جانب سے ناصرف ہیلی کاپٹرز کے انجن فراہم نہیں کئے گئے بلکہ وعدے کے مطابق ایئرڈیفنس کا نظام بھی دینے سے صاف انکار کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے ترکی کیساتھ جن جدید ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا وہ ہر طرح کے حالات میں اپنا مشن مکمل رکھنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ تاہم اب امریکی پابندیوں کی وجہ سے ترکی مجبور ہے۔
خبریں ہیں کہ اب پاکستان اپن دفاعی ضرویات کے پیش نظر دیرینہ دوست ملک چین سے جدید ہیلی کاپٹرز کو خرید سکے گا۔