اسلام آباد: وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اپوزیشن کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر صادق سنجرانی کو جتوانے کیلئے حکومت ہر قسم کا حربہ استعمال کرے گی۔
یہ اہم بات انہوں نے نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو میں کہی۔ شبلی فراز نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فٹبال کھیل کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ایسا نہیں ہو سکتا کہ دوسری ٹیم کو تو گیند ہاتھوں سے روک کر کھیلنے کی اجازت ہو اور ہم صرف پاؤں سے گیند کو پھینک رہے ہوں۔
عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کی پیشکش بارے ان کا کہنا تھا کہ ہم جمیعت علمائے اسلام کو ایسی پیشکش کبھی کر سکتے ہیں اور نہ ہی کی ہے۔ پرویز خٹک نے یہ پیشکش شاید اس لئے کی کیونکہ مولانا فضل الرحمان زیادہ دیر اقتدار سے باہر رہ ہی نہیں سکتے۔
ایک اور اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر فیصلہ وزیراعظم عمران خان ہی کرتے ہیں، تاہم ابھی تک وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کو تبدیل کرنے پر غور نہیں کیا جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے وقت کم ہے لیکن اس کے باوجود ہم سے کو کچھ ہو سکا وہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ اب شریف بن کر ہم نہیں کھیلیں گے۔ اب یہ نہیں ہو سکتا کہ ہماری جانب سے ہر چیز قانون کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ہر دفعہ پیسے کا استعمال کیا جاتا ہے اور قانون کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کیلئے حکومت کی حکمت عملی کو واضح طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب اپوزیشن کو کھل کر اپنا کھیل پیش کرنے کا کوئی موقع نہیں دیا جائے گا۔ ہم پیچھے ہاتھ باندھ کر نہیں بلکہ کھلے ہاتھوں سے کھیلیں گے اور میدان میں اتریں گے۔