مکہ : توبہ استغفراللہ ، مکہ معظمہ میں ایک نجی ہوٹل میں گاہکوں کو چوہوں کے گوشت سے تیار کردہ کھانے پیش کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مکہ کے ایک مقبول عوامی ہوٹل میں ایک سعودی خاتون گاہک نے کھانا مانگا۔ وہ اپنے سامنے لا کر رکھے گئے کھانے کو دیکھ کر حیران و پریشان رہ گئی کہ اسے دیا گیا گوشت چوہوں کا تھا۔ اس نے اس گوشت کی تصاویر بنوائیں اور حکام تک پہنچائی جب کہ وہ تصاویر سوشل میڈیا پر بھی تیزی کے ساتھ وائرل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :-سعودی عرب، شہزادوں کی پرتعیش جیل بننے والا ہوٹل کھل گیا
چونکا دینے والا یہ واقعہ العتیبیہ کے مقام پر قائم ہوٹل میں پیش آیا ہے۔ حکام نے ہوٹل کو غیرمعیاری کھانے اور صفائی کے ناقص انتظام کے الزام میں بند کر دیا ہے۔کام نے ہوٹل میں پکایا جانے والا سارا کھانا تلف کر دیا اور چوہوں کی باقیات بھی قبضے میں لینے کے بعد ہوٹل مالکان اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :- ریاض کے رٹز ہوٹل نے یکم فروری 2018ء کیلئے مسافروں کی بکنگ شروع کر دی، ذرائع
قبل ازیں العتیبیہ کونسل کی انتظامیہ کو ایک خاتون کی طرف سے یہ شکایت ملی تھی کہ شاہراہ عبداللہ خلیفی پر واقع ایک ہوٹل میں کھانے میں چوہے پکا کر پیش کیے جاتے ہیں۔ اس شکایت کے بعد پولیس اور دیگر حکام نے چھاپہ مار کر ہوٹل کو سیل اور وہاں پرموجود عملے کو حراست میں لے لیا تھا جب کہ پکائے گئے چوہے بھی قبضے میں لے لیے تھے۔