اسلام آباد:وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گزشتہ ایک برس کے دوران قتل اور اقدام قتل کے واقعات میں اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی دارالحکومت میں خواتین کی عزت نہیں رہی،وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات پر بتایا کہ دہشتگردی کے لئے رقوم کی فراہمی روکنے کے اقدامات کئے گئے،نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگرد تنظیموں کو رقوم کی فراہمی روکنے کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
جمعہ کوسینیٹ اجلاس کے دوران وفقہ سوالات پر تحریری جواب جمع کراتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایاکہ 2015 میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے 15 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2016 میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے 39 واقعات رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں رہی، گزشتہ ایک برس کے دوران اسلام آباد میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں 160 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران 9 بچوں کو بازیاب کرایا گیا جب کہ 7 بچے تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ وزرات داخلہ کی جانب سے 2016 میں ملک بھر سے گرفتار کئے گئے دہشت گردوں کی تفصیلات بھی سینیٹ میں جمع کرائی گئیں جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس خیبر پختونخواسے 799 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ پنجاب سے 418،سندھ سے 178 اوربلوچستان سے 40دہشت گردوں کوگرفتار کیا گیا۔وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات پر بتایا کہ دہشتگردی کے لئے رقوم کی فراہمی روکنے کے اقدامات کئے گئے۔
نیشنل ایکشن پلان کے تخت دہشتگرد تنظیموں کو رقوم کی فراہمی روکنے کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔انہوں نے مزیدبتایاکہ کالعدم تنظیموں پر بینک اکاونٹس کھولنے یا مالیاتی سہولت حاصل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے،انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت 4 ہزار 461بینک اکاونٹس منجمد کئے گئے جن میں 40 کروڑ روپے موجود ہیں