ہتک عزت قانون کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر اعتراض ختم، سماعت کیلئے قرار

 ہتک عزت قانون کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر اعتراض ختم، سماعت کیلئے قرار

لاہور: لاہور ہائیکورٹکے رجسٹرار آفس ہتک عزت بل کیخلاف دائر درخواست پر اعتراض ختم کر کے اسے قابل سماعت قرار دیدیا۔

پنجاب میں ہتک عزت بل کے خلاف درخواست کی سکروٹنی کا عمل مکمل ہوگیا، درخواست گزار کے وکیل نے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس میں جمع کرا دی، رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض ختم کر کے اسے قابل سماعت قرار دے دیا۔

ذرائع رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ درخواست کو کل بروز منگل سماعت کیلئے مقرر کیا جائے گا۔

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت کے قانون کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا۔

رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر عائد اعتراض میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار کی جانب سے ہتک عزت بل کے قانون کا نوٹیفکیشن لف نہیں گیا جس کے باعث درخواست کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کیا جا سکتا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد کیا کہ درخواست گزار نے نوٹفکیشن کی کاپی ساتھ نہیں لگائی، لاہور ہائیکورٹ کے جج  بطور اعتراضی کیس درخواست پر سماعت کریں گے ۔

درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کے زریعے دائر کی گئی جس میں وزیر اعلی اور گورنر پنجاب بزریعہ پرنسپل سیکریٹری اور  پنجاب حکومت  کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مقوف اپنایا گیا ہے کہ ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے۔ہتک عزت ارڈینیس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔ 

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہتک عزت قانون میں صحافیوں سے مشاورت نہیں کی گئی، ہتک عزت کا قانون جلد بازی میں صحافیوں اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے۔ درخواست کے حتمی فیصلے تک ہتک عزت قانون پر عملدرآمد روکا جائے۔

مصنف کے بارے میں