لاہور : تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’جن لوگوں نے نئی پارٹی میں جانے کا فیصلہ کیا ہے اس میں بڑے بڑے نام ہیں۔ تاہم اس کے لیے یہی کہوں گا کہ نئی پارٹی کی لانچنگ ایسی ہی ہے جیسے ایمرجنسی میں ڈیتھ آن آرئیول۔‘
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں نئے مالی سال کے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’میں نے بجٹ کا جو سرسری مطالعہ کیا ہے اس کے مطابق یہ بجٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، جو آئی ایم ایف کا فریم ورک سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘
انھوں نے دعوی کیا کہ ’آئی ایم ایف شاید اس بجٹ کے ٹارگٹ کو قبول کرنے میں دقت محسوس کرے۔ بجٹ کے نام پر قوم کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔‘
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ’وہ حکومت جس کے 42 دن بقیہ رہ گئے ہیں انھوں نے 12 ماہ کا بجٹ دے دیا ہے۔ نگران حکومت جب بھی آئے گی اس کو نظر ثانی کرنا ہو گی اور پھر آنے والی حکومت بھی اس میں ترمیم کرے گی۔ یہ وہ بجٹ ہے جس کی ترمیم مسلسل ہو گی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اسحاق ڈار پاکستان کی معیشت کے ہٹ مین ہیں، بجٹ میں الیکشن کے لیے پیسا رکھا ہے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی شنید خوش آئند ہے، مگر ڈار صاحب سے پوچھتا ہوں کہ اس کے لیے پیسہ کہاں سے آئے گا۔‘
جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود کا کہنا تھا ’جن لوگوں نے نئی پارٹی میں جانے کا فیصلہ کیا اس میں بڑے بڑے نام ہیں۔ نئی پارٹی کی لانچنگ ایسی ہی ہے جیسے ایمرجنسی میں ڈیتھ آن آرئیول۔‘
پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے پوثھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود نے دعوی کیا کہ تحریک انصاف ایک وفاقی جماعت ہے جس کی پہنچ شہر شہر گاوں گاوں ہے۔ پی ٹی آئی ایک وفاقی سوچ کی جماعت ہے اور اس کا مستقبل روشن دکھائی دیتا ہے۔
شاہ محمود قریشی سانحہ 9مئی کے حوالے سے بات کرنے سے گریزاں دکھائی دیے۔ صحافی نے سوال کیا کہ سانحہ 9مئی سے متعلق آپ کا کیا موقف ہے ؟ اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپنی مرضی سے گفتگو کروں گا میں بجٹ پر بات کروں گا۔