اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت ترقیاتی فنڈز کو موثر اور شفاف طریقے سے استعمال کر کے آئندہ مالی سال کے لئے مقرر کردہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 3.5 فیصد کا ہدف آسانی سے حاصل کر لے گی۔
اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانگرنس میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر ہم نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام فنڈز کو درست طریقے سے استعمال کیا اور مکمل شفافیت کے ساتھ سرمایہ کاری کی تو جی ڈی پی کی شرح نمو 0.29% سے 3.5% تک آسانی سے حاصل کی جا سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی ایس ڈی پی کے تحت 1150 ارب روپے کے تاریخی ترقیاتی فنڈز مختص کیے جو کہ 2022-23 میں استعمال کیے گئے 567 ارب روپے کے فنڈز سے تقریباً دوگنے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے 2017-18 میں 1 ٹریلین روپے سے زائد کا پی ایس ڈی پی بجٹ پیش کیا تھا جو اس وقت ایک ریکارڈ بلند تھا، جب کہ سال 2023-24 کے لیے 1150 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ قومی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول اور معیشت کو مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مختص کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف غیر حقیقت پسندانہ نہیں، بین الاقوامی مالیاتی اور درجہ بندی کے ادارے ہمیشہ قدامت پسند رہے کیونکہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک نے ترقی کی شرح دو فیصد تک ظاہر کی، خود آئی یم ایف نے 3.5 فیصد کے ہدف کا اعلان کیا، بلومبرگ اور فچ نے 4 فیصد جبکہ سٹینڈرڈ اینڈ پوور نے 2-2.5 فیصد کا حساب لگایا۔ " وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں اعتماد سے کہا کہ ہمارے پیشہ ورانہ حساب کے مطابق یہ 3.5 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف اللہ تعالیٰ کے فضل سے قابل عمل ہے۔