اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کو کانگو وائرس بارے ہدایت نامہ بھجوا دیا۔ ہدایت نامہ کا مقصد شہریوں،متعلقہ اداروں کو کانگو وائرس بارے محتاط کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اداری صحت نے متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کو کانگو وائرس بارے ہدایت نامہ بھجوایا۔ ہدایت نامے میں لکھا گیا کہ عید الاضحیٰ کے دنوں میں کانگو وائرس کے پھیلائو کا خدشہ ہوتا ہے کیونکہ عید الاضحیٰ سے قبل مویشیوں کی ملک گیر نقل و حمل ہوتی ہے اور انسانوں کا جانوروں سے میل جول بڑھ جاتا ہے۔
این آئی ایچ نے ہدایت جاری کی کہ متعلقہ ادارے کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پیشگی اقدامات یقینی بنائیں۔ کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں، بروقت حفاظتی اقدامات سے کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہے۔
ہدایت نامے میں لکھا گیا کہ کانگو بخار خطرناک نیرو نامی وائرس سے لاحق ہوتا ہے جبکہ یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑ میں پایا جاتا ہے۔ کانگو وائرس چیچڑ کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے، متاثرہ چیچڑ کے کاٹنے سے کانگو وائرس انسان کو منتقل ہوجاتا ہے۔ کانگو وائرس سے انسان ہیموریجک بخار میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا کہ جانوروں میں کانگو بخار کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ انسانوں میں تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد ،قے، متلی ،گلے کی سوزش، منہ ،ناک، اندرونی اعضاء سے خون بہنا، جسم پر سرخ دھبے کانگو کی اہم علامات ہیں۔
این آئی ایچ کی طرف سے مزید کہا گیا کہ ماضی میں بلوچستان کانگو وائرس سے زیادہ متاثر رہا جبکہ رواں برس بلوچستان میں 27 کانگو کیسز، 5 اموات رپورٹ ہوئیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کانگو بخار سے ہلاکتوں کی شرح 10 تا 40 فیصد ہو سکتی ہے۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے شہریوں کو بھی احتیاطی تدابیر کی ہدایات جاری کی گئیں۔ ہدایت نامے میں جاری کیا گیا کہ عید پر خریدار پوری آستین والے کپڑے پہن کر مویشی منڈی جائیں، مویشی منڈی سے واپسی پر فورا نہا کر نئے کپڑے پہنیں، خریدار بچوں کو مویشی منڈی لے جانے سے گریز کریں، شہری و قصاب قربانی کے وقت دستانوں کا استعمال کریں، قربانی کے وقت خود کو زخم و جانوروں کے خون سے بچائیں، شہری قربانی کا گوشت دھوتے وقت دستانوں کا استعمال کریں اور احتیاطاً قربانی کے گوشت کو اچھی طرح پکا کر کھائیں۔
طبی عملے کو ہدایت نام جاری کرتے ہوئے کہا کہ طبی عملہ کانگو کے مصدقہ مریض کو آئیسولیشن روم میں رکھیں اور اس کا علاج کرتے وقت خصوصی احتیاط کریں، ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ این آئی ایچ میں کانگو وائرس کی تشخیصی سہولیات دستیاب ہیں ڈاکٹرز کانگو کے مشتبہ مریض کے نمونے فورا این آئی ایچ بھجوائیں۔
این آئی ایچ نے محکمہ لائیو سٹاک کو بھی مویشی منڈی میں جانوروں پر چیچڑ مار سپرے کرنے کی ہدایت جاری کر دیں۔
قومی اداہ صحت کی جانب سے کہا گیا کہ کانگو وائرس کی باقاعدہ ویکسین تاحال ایجاد نہیں ہوئی، شہری احتیاطی تدابیراپنا کر کانگو وائرس سےمحفوظ رہ سکتے ہیں۔این آئی ایچ نے مزید کہا کہ مناسب احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگو وائرس سے بچائو ممکن ہے۔