اسلام آباد: پاکستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ پیش کیا۔
وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ بجٹ کا حجم 9 ہزار 502 ارب روپے ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر کوئی انکم ٹیکس نہیں ہوگا۔1600سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا ۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ ہوگا۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق کابینہ اورسرکاری اہلکاروں کی پیٹرول کی حد کو 40فیصد کم کیا جائے گا۔ زرعی مشینری کو کسٹمز ڈیوٹی سے استثنٰی ہوگا۔ زرعی شعبےسے منسلک اشیاء،گرین ہاﺅس فارمنگ، پراسیسنگ، پودوں کو بچانے کے آلات، ڈرپ اریگیشن، فراہمی آب سمیت ہر طرح کے زرعی آلات کو ٹیکس سے استثنٰی دیا گیا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ٹیکس صفر کرکے اتنا بڑا قدم اٹھایا گیا ہے تاکہ زراعت اور کسان ترقی کرے۔
بجٹ میں حکومت نے عدالتوں سے باہر تنازعات اور مقدمات کو طے کرنے کے لئے ’مقدمات کے تصفیہ کا متبادل نظام‘ شروع کرنے کا پروگرام دے دیا ہے تاکہ مقدمہ بازی پر اٹھنے والے اخراجات اوروقت کو بچانے کے علاوہ حائل دقتوں کو دور کیاجائے۔