اسلام آباد:آئندہ مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیم کیلئے اربوں روپے مختص کئے گئے ہیں ،بجٹ دستاویزات کے مطابق مختلف وزارتوں کی تجاویز کے مطابق آبی شعبے کے لیے 180 ارب 44 کروڑ روپے ،داسوہائیڈروپاور پراجیکٹ کے لیے 55 ارب 38 کروڑ روپے اور دیا میر بھاشا ڈیم کے ڈیم کے لیے 18 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق وفاقی بجٹ میں تیرہ پن بجلی منصوبوں کے لیے 92 ارب 88 کروڑ روپے رکھے گئے ،آبی شعبے کی بہتری کے لیے پانچ نئی سکیمیں شامل کی گئی ہیں جبکہ پن بجلی کا ایک بھی نیا منصوبہ شامل نہیں۔زمین کی خریداری اورآبادکاری کے لیے7 ارب روپے رکھنے، تربیلا پانچ توسعی منصوبے کے لیے 13 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد مختص کرنیکی تجویز دی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق مہمند ڈیم کے لیے 11 ارب روپے سے زائد فنڈز رکھنے کی تجویز ہے جب کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پروگرام کے لیے ڈیڑھ ارب روپے رکھے جائیں گے۔
پاور ڈویڑن کے لیے مختص بجٹ وفاقی بجٹ میں بجلی کے شعبے کے لیے 83ارب سے زائد جب کہ نئے منصوبوں کے لیے 9ارب 17 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویز کے مطابق ملکی وسائل سے 58ارب 44 کروڑ روپے استعمال کیے جائیں گے۔ پاور ڈویڑن کی جانب سے بجلی کی ترسیل کے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ مختلف منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل اور مختلف گرڈ اسٹیشنز کی اپگریڈیشن کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
وزارت صنعت و پیداوار کے ترقیاتی منصوبوں کا بجٹ بجٹ دستاویز میں وزرات صنعت و پیدوار کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویزدی گئی ہے جب کہ آئندہ مالی سال صعنت و پیدوار کے 17 جاری منصوبوں کے لیے فنڈز رکھنے کی تجویز بھی شامل ہے۔صنعت و پیدوار کے جاری منصوبوں کے لیے 2 ارب 74 کروڑ روپے اور ‘‘پورٹ قاسم انڈسٹریل پارک’’ کے 132 کے وی اے کے گریڈ اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 40 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ بلوچستان لسبیلہ میں خصوصی اقتصادی ڑون کی تعمیر کے لیے 40 کروڑ اور کراچی,لاہور,سیالکوٹ میں انڈسٹریل ڈیزائنر,آٹو میں سینٹرز کی تعمیر کے لیے 28 کروڑ 70 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز بھی بجٹ تجاویز میں شامل ہے۔