لکی مروت: میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت کی پولیس نے نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی پر خود کش حملہ کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس کا نام مفتی سردار علی حقانی بتایا جا رہا ہے
غیر ملکی خبر رساں ادارے انڈپینڈنٹ اردو کے مطابق لکی مروت کے ڈی پی او نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ شخص کو گرفتار کرکے اس کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جس میں دہشتگردی کی دفعات بھی درج کی گئی ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ ملزم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کھڑے ہو کر سٹیج پر تقریر کر رہا ہے۔ اپنی اس تقریر میں مفتی سردار علی حقانی ملالہ یوسفزئی پر خود کش حملہ کرنے کے لیے اکسا رہے ہیں۔
ان کیخلاف مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے اپنی تقریر میں کہا تاھ کہ اگر ملالہ یوسفزئی پاکستان آئیں تو وہ سب سے پہلے اس پر خود کش حملہ کرے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ملالہ یوسفزئی نے شادی کے رشتے سے متعلق نیا بیان دے کر سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔
ملالہ یوسفزئی نے برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے؟
ایک سوال کے جواب میں ملالہ کاکہنا تھا کہ اس بات کا یقین کرنا انتہائی مشکل ہے کہ جس شخص کا انتخاب کرتے وہ قابل اعتماد ہے ،خاص طور پر کسی کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوچنا بھی مشکل ہو جا تا ہے ،ملالہ نے کہا سوشل میڈیا پر لوگوں کی کہانیاں سن کر اکثر پریشان رہتی ہوں کہ ہم کسی پر کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں؟کسی پر یقین کرنا آسان نہیں ہوتا۔