اسلام آباد: حکومت تیسرا سالانہ بجٹ کل پیش کرے گی جبکہ رواں مالی سال 2020-21کے اقتصادی سروے میں وزیر خزانہ شوکت ترین آج حکومت کی معاشی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ پیش کریں گے ۔
منصوبہ بندی ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے کورونا کی وبا کے باوجود موجودہ مالی سال کےزیادہ تر معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ اقتصادی شرح نمو کے ہدف 2.1فیصد کے مقابلےمیں 3.94فیصد شرح نمو ہوئی۔
جولائی سے مارچ کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 8.3فیصد رہی۔ ہول سیلز اور ریٹیل میں 1.4فیصد ہدف کے مقابلے میں 8.37فیصد ہوئی ۔زراعت کا ہدف 2.8فیصدکے مقابلےمیں 2.77فیصد، صنعت0.1فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.57 فیصد ، خدمات کے شعبے میں 2.6فیصد ہدف کے مقابلےمیں شرح نمو 4.43فیصد ہوئی ۔
گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جی ڈی پی کا حجم 14.8 فیصد کی بڑھوتری سے 41 ہزار 556 ارب روپے کے مقابلہ میں 47 ہزار 709 ارب روپے(477کھرب ) تک بڑھنے کا تخمینہ ہے جس کے نتیجہ میں روپے کی قدر میں فی کس سالانہ آمدنی میں 14.6 فیصد اضافہ سے ملک کی فی کس سالانہ آمدن دو لاکھ 15 ہزار 60 روپے کے مقابلہ میں دو لاکھ 46 ہزار 414 روپے جبکہ ڈالر کی قدر میں ملک کی فی کس سالانہ آمدنی 13.4 فیصد اضافہ سے 1361 ڈالر کے مقابلہ میں 1543 ڈالر تک بڑھنے کا اندازہ ہے۔
گندم، چاول، گنا اور مکئی کی پیداوار میں 8.1 فیصد، 13.6 فیصد، 22.0 فیصد اور 7.38 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے 4.65فیصد شرح نمو ہوئی ، کاٹن جننگ کے ہدف 1.3فیصد کے مقابلےمیں منفی 15.58فیصدگروتھ ہوئی ۔
لائیواسٹاک کا ہدف 3.5فیصد کے مقابلےمیں 3.06فیصد گروتھ ہوئی ، جنگلات 1.5فیصد کے ہدف کے مقابلےمیں 1.42فیصد گروتھ ہوئی ، مینوفیکچرنگ کے ہدف منفی 0.7فیصد کے مقابلے میں 8.71فیصد کی ریکارڈ گروتھ ہوئی ،تعمیرات میں 3.5فیصد کے مقابلےمیں 8.34فیصد گروتھ ہوئی ، خدمات کے شعبے میں ہدف 2.8فیصد کے مقابلےمیں 4.43فیصد گروتھ ہوئی ، ٹرانسپورٹ و مواصلات کے شعبے 1.5فیصد ہدف کے مقابلےمیں منفی 0.61فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی ۔
فنانس و انشورنس کے شعبے کے ہدف 3.4فیصد مقابلے میں 7.84فیصد گروتھ ہوئی ، ہائوسنگ سروسز میں4فیصد کے مقابلے میں 4.01فیصد گروتھ اور جنرل حکومتی خدمات کے 4.6فیصد کے مقابلے میں 2.20فیصداور نجی شعبے کی خدمات کے شعبےمیں 4.2فیصد ہدف کے مقابلےمیں 4.64فیصد گروتھ ہوئی ، قومی بچتوں کی گروتھ جی ڈی پی کے لحاظ سے 15فیصد رہی۔