کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منی لانڈرنگ کے خلاف جنگ کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کے تناظر میں نئے رہنما اصول جاری کر دیے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے منی لانڈرنگ کے غیر قانونی عمل میں ملوث افراد کی گرفتاری کے باوجود پاکستان منی لانڈرنگ جیسے مسئلے میں دباؤ کا شکار رہا ہے۔ امریکی حکام نے نومبر 2015 میں انکشاف کیا تھا کہ اس نے ایک پاکستانی کرنسی ڈیلر الطاف خانانی کو ستمبر 2015 میں گرفتار کیا۔ ساتھ ہی دعوی کیا گیا کہ ان کی کمپنی منی لانڈرنگ میں ملوث تھی جو دنیا بھر میں پیشہ ور مجرموں کے گروپوں، منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروپوں اور نامزد دہشت گرد گروپوں کو رقوم فراہم کرتی تھی۔
یہ خبر پاکستان میں کرنسی ڈیلرز کے لیے ایک صدمہ اور پاکستان کے لیے تشویش کا باعث تھی جو دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود بین الاقوامی طاقتوں کی جانب سے اس لعنت کے خلاف مزید اقدامات کرنے کے حوالے سے دبا کا شکار ہے۔ ایف آئی اے نے ایک چھاپے کے دوران جاوید خانانی اور مناف کالیا کو نومبر 2008 میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد پاکستانی میں غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک پیسے کی منتقلی کا راز سامنے آیا جو ان کی کمپنی 'کے کے آئی' کے زیر اثر تھا۔
واقعے کے بعد کمپنی کو بند کر دیا گیا اور اسٹیٹ بینک نے کمپنی کے ڈائریکٹرز کے رہا ہونے کے باوجود کے کے آئی کے لائسنز بحال نہیں کیے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ کمیٹی نے اثاثوں کے ضبط کیے جانے، سفری پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندی کا سامنا کرنے والے افراد یا اداروں کے ناموں کے اندراج، ترامیم یا نکالے جانے کی منظوری دی اور جیسے ہی متعلقہ کمیٹی کی جانب سے اس فہرست کو اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔
حکومت پاکستان یو این ایس سی ایکٹ 1948 کے تحت ان فیصلوں پر عمل درآمد کرائے گی جبکہ وزارت خارجہ نے یو این ایس سی کے قانون کو پاکستان میں قانونی شکل دینے کے لیے سیچوٹری ریگولیٹری آرڈرجاری کیا ہے۔ اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ضوابط اور ہدایات کی روشنی میں کالعدم تنظیموں اور افراد کے خلاف پابندیاں اور ذمہ داریاں حکومت کی جانب سے جاری اقدامات کی بنیاد پر کالعدم تنظیموں اور نامزد اداروں یا افراد پر مسلسل لاگو رہیں گی۔
مرکزی بینک کے مطابق ریگولیشن 1 اور ہدایات کے متعلقہ اقتباس میں نتیجہ خیز تبدیلیوں کے باوجود ترمیم رہے گی۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ترقیاتی مالیاتی اداروںاور مائیکرو فنانس بینکس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ضروریات کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں