اسلام آباد :وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی چیئرمین نو مئی سے پہلے کہتے تھے کہ میری گرفتاری ریڈ لائین ہوگی۔ پہلے کہا نو مئی کا واقعہ ایجنسیوں نے کرایا اب کہتے ہیں کہ نو مئی کا واقعہ حکومت نے کرایا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی چیئرمین نو مئی سے پہلے کہتے تھے کہ میری گرفتاری ریڈ لائین ہوگی۔ پہلے کہا نو مئی کا واقعہ ایجنسیوں نے کرایا اب کہتے ہیں کہ نو مئی کا واقعہ حکومت نے کرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ سرکشی ناکام ہوجائے تو جس کےخلاف ہو اسے فائدہ ہوتا ہے۔جن کی ذہن سازی کی گئی وہ ہی نو مئی کونکلے عوام نہیں نکلے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی کال پر لوگ نہیں نکلے نو مئی کو عوام نہیں نکلے چند سو شرپسند نکلے۔ ان شرپسندوں قانون کےکٹہرے میں لایاجارہا ہے، سزائیں ہوگی۔
ان کامزید کہنا تھا کہ ان کی خام خیالی تھی کہ لاکھوں لوگ باہر نکلیں گے۔اگر کوئی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہی بنتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نو مئی کے واقعات میں براہ راست ملوث ہے۔
تین ماہ کے نگران سیٹ اپ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کاواضح موقف تھا کہ ہمیں الیکشن میں جانا چاہئے۔ ہم اتحادی جماعتوں کےموقف کے ساتھ تھے پہلے ڈیفالٹ سے بچایاجائے پھر الیکشن میں جایاجائے۔ میاں نواز شریف اور پوری ن لیگ اس بات پر متفق ہےکہ الیکشن ہونے چاہیں۔اسمبلیاں اپنا وقت پورا کریں گی اس کے بعد تحلیل ہوں گی، پھر نگران سیٹ اپ آئے اور الیکشن پراسس مکمل ہوگا۔ن لیگ کلیئر ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں۔
ہم آئینی تقاضو ں کو مینج کررہے ہیں۔ضروری نہیں الیکشن90 دن بعد ہوں64 د ن میں بھی ہوسکتے ہیں۔
دبئی میں معمول کی میٹنگ تھی، وہاں پر کوئی فیصلے نہیں ہوئے۔دبئی میں کچھ ہوا ہی نہیں تو با ت کے معلوم ہونے کا کیا ہے۔ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر اگر بات کرنی ہے تو پوری ٹیم بیٹھے گی تو بات ہوگی کہ کس سیٹ پر بات ہونی ہے اور کس پرنہیں۔ دبئی ملاقات شیڈولڈ میٹنگ نہیں تھی، یہ معمول کی میٹنگ ہوئی ہے۔