اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہبا ز شریف نےفوڈ سکیورٹی پر قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ پاکستا ن اب مزید قرض کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ملک میں سیاسی استحکام نہ ہوتو باہر کی دور مقامی سرمایہ کاری بھی نہیں ہوتی۔وزیرا عظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ پاکستا ن اب مزید قرض کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ملک میں سیاسی استحکام نہ ہوتو باہر کی دور مقامی سرمایہ کاری بھی نہیں ہوتی۔ کوئی ملک کسی بھی ملک میں سرمایہ کاری سیاسی استحکام کے بغیر نہیں کرتا ہے۔ ماضی کو خیر بادکہہ کر پاکستان کواس کا کھویا ہوامقام دلائیں گے ۔
میں اورتم نہیں ہم بن کر اس وژن کوآگے لے کرجائیں گے۔ پاکستان میں دوسرا زرعی انقلاب رونما ہونے جارہا ہے۔گلف ریاستیں 40 ارب کی اجناس مختلف ممالک سے منگواتی ہیں۔ کسان اگرجعلی دواؤں کا شکار بنتا ہے تو بڑا نقصان ہو گا، اگرعدالتیں جعلی (زرعی) ادویات ختم نہیں کر سکتیں تو اس کے لیے ہمیں آرمی ایکٹ لاگو کر دینا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 1960کےبعدپاکستان میں دوسراسبزانقلاب لایاجارہاہے،زراعت ہماری ریڑھ کی ہڈی ہے، کسان پاکستان کی زراعت کیلئےشب وروزمحنت کرتےہیں، زراعت کی ترقی کیلئےکسانوں کووسائل دینےکی ضرورت ہے، زراعت کیلئےکسانوں کووسائل کی فراہمی حکومت کاحق ہے۔
آرمی چیف نےکہاکہ یہ وژن ہے، 75سال میں ایسےکئی وژن آئےاورگئے، ترقی کارازمسلسل عمل اورمحنت میں پوشیدہ ہے، 60کی دہائی کی زرعی ترقی سےہم کئی ممالک سےآگےنکل گئے۔ منگلا اور تربیلا ڈیمزبنانےسےملک میں زرعی انقلاب آیا، کسانوں کواس کاپورامعاوضہ ملناچاہیے، رواں سال ملک میں گندم کی ریکارڈپیداوارہوئی، امید ہونی چاہیے کپاس کی پیداواربھی پہلے سے اچھی ہو گی۔
زرعی انقلاب آناہے،کسانوں کوبیج،کھادکی فراہمی حکومت کافرض ہے، کیڑےمکوڑوں کیلئےدوائیں فراہم کرنابھی حکومت کا فرض ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ہمیں ملکراس بہت بڑےوژن کوعملی جامہ پہناناہے، میرٹ ایک طرف کرکےسفارش،اقرباپروری سکہ رائج الوقت بن گئی ہے۔